site: site: 2021 ~ Health Is Wealth
Powered By Blogger

Search here

This is default featured slide 1 title

Go to Blogger edit html and find these sentences.Now replace these sentences with your own descriptions.This theme is Bloggerized by Lasantha Bandara - Premiumbloggertemplates.com.

This is default featured slide 2 title

Go to Blogger edit html and find these sentences.Now replace these sentences with your own descriptions.This theme is Bloggerized by Lasantha Bandara - Premiumbloggertemplates.com.

This is default featured slide 3 title

Go to Blogger edit html and find these sentences.Now replace these sentences with your own descriptions.This theme is Bloggerized by Lasantha Bandara - Premiumbloggertemplates.com.

This is default featured slide 4 title

Go to Blogger edit html and find these sentences.Now replace these sentences with your own descriptions.This theme is Bloggerized by Lasantha Bandara - Premiumbloggertemplates.com.

This is default featured slide 5 title

Go to Blogger edit html and find these sentences.Now replace these sentences with your own descriptions.This theme is Bloggerized by Lasantha Bandara - Premiumbloggertemplates.com.

Sunday, August 8, 2021

شیزوفرینیا کیا ہے؟ علامات، وجوہات اور علاج

 

شیزوفرینیا کیا ہے؟ علامات، وجوہات اور علاج 

 
شیزوفرینیا کیا ہے؟ علامات، وجوہات اور علاج

پشاور(ہیلتھ ڈیسک ) شیزوفرینیا ذہنی امراض کی ایک قسم ہے جس میں مبتلا افراد کو لایعنی آوازیں سنائی دیتی ہیں، اسے محسوس ہوتا ہے کہ کوئی اسے دیکھ رہا ہے، وہ اپنے آپ کودنیا سے الگ تھلگ ایک تصوراتی دنیا میں محسوس کرتا ہے۔ شیزوفرینیا غیر معمولی بیماری نہیں ہے، وراثت میں اس بیماری کے پائے جانے سے اس مرض میں مبتلا ہونے کا خطرہ اور بڑھ جاتا ہے،یہ بیماری بلوغت یا نوجوانی میں عموماً 18سے  53 سال کی عمر کے درمیان شروع ہوتی ہے، عورتوں اور مردوں میں اس کا تناسب برابر ہے۔اس حوالے سے ماہرین نے اس بیماری سے چھٹکارے کیلئے کچھ کار آمد  ٹپس بتائیں جن پر عمل کرنے سے شیزوفرینیا کے مریضوں کو کافی حد تک افاقہ ہو سکتا ہے۔اس بیماری سے متاثرہ افراد اپنے آس پاس کے لوگوں سے دوری اختیار کرتے ہیں اور تنہائی پسند ہوتے ہیں شیزوفرینیا کا لفظی مطلب منقسم دماغ  ہے،اس بیماری کی وجہ  احساس کمتری بھی ہے۔ انسان کے دماغ سے جو رگیں جسم تک آتی ہیں ان بیلنس  کرنے کے لیے ایک بہت  اہم مشق  ہے جو ضرور کرنی چاہیے،وہ یہ کہ انگلیوں کو ایک مخصوص طریقے سے موڑیں  اور پھر ناک پر انگلی رکھ کر سانس اندر لے اور پھر ناک  کی دوسری جانب انگلی رکھ کر سانس باہر نکالیں۔ کوشش کریں کہ ناک سے سانس لے کرپھیپھڑوں کی ہوا ناک سے ہی نکالی جائے، بصورت دیگر اس کے نقصانات یہ ہے کہ منہ میں چھالے ہو سکتے ہیں اور وقت سے پہلے آپ کے دانت گرسکتے ہیں۔


اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ دوسرے لوگوں کو بھی فائدہ ملے  ۔ شکریہ 

Monday, April 26, 2021

Avoid Allergy and Asthma Dust!

 

Avoid Allergy and Asthma Dust!
Avoid allergy and asthma dust!

الرجی کی علامات افراد میں مختلف ہوتی ہیں اور بعض افراد کو محسوس بھی نہیں ہوتیں۔

 

پشاور (ہیلتھ ڈیسک) گرد و غبار کا مسئلہ

پاکستان و بھارت میں اب عام ہو چکا ہے اور

جو شہریوں میں سانس کی متعدد بیماریوں کا

باعث بن رہا ہے، دھول اور گردوغبار اس وقت

زیادہ نقصان دہ ثابت ہوتی ہے جب انسان

الرجی یا دمہ کے عارضے میں مبتلا ہو,ما ہر ین

بتاتے ہیں کہ گردوغبار کی الرجی کا نتیجہ تب نکلتا

ہے جب مدافعتی نظام کی ناپسندیدہ مادے پر

ردعمل ظاہر کرتا ہے اور پھر اینٹی باڈیز تیار کرتا

ہے تاکہ جسم سے مدافعتی ردعمل کی شکل میں

الرجی کی علامات ظاہر ہوں۔ رپورٹس کے

مطابق الرجی کی علامات افراد میں مختلف ہوتی

ہیں اور بعض افراد کو محسوس بھی نہیں ہوتیں جبکہ

کچھ علامات بہت نمایاں ہوتی ہیں، جیسے جلد پر

خارش کا احساس ہونا چھینکیں آنا یاناک کا بہنا

شروع ہونا ، کھانسی، ناک میں سوزش، جلد کا

سرخ ہو جانا اور د مے کے دورے پڑنا۔ گرد و

غبار سے ہونے والی الرجی بڑھنے لگے تو ڈاکٹر

سے رجوع کرنا چاہئے اور ساتھ ہی د ھول سے

بچاؤ کیلئے گھر کی صفائی باقاعدگی سے ر کھنی

چاہئے اور گھر میں تازہ ہوا کا گزر بھی ہونا 

چاہئے ۔ سانس لینے میں دشواری کی صورت

میں یا پھر وہ لوگ جن کو دمے کی شکایت ہے،

و گردوغبار کا سامنا کرنے سے بچنے کی کوشش

کریں اور تیز ہواوآ ند ھی کی صورت میں گھر 

سے بلکل نہ نکلیں ماہرین کا کہنا ہے کہ صفائی

ستھرائی کے وقت ناک پر کپڑا باندھیں اور

صفائی کے دوران جراثیم کش سپرے بھی کریں۔


اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ دوسرے لوگوں کو بھی فائدہ ملے ۔ شکریہ 


Thursday, April 22, 2021

سبز اور سیاہ چائے میں بلڈ پریشر کم کرنے والے اہم اجزا دریافت

 

سبز اور سیاہ چاۓ

سبز اور  سیاہ چائے میں  بلڈ پریشر کم کرنے والے اہم 

اجزا دریافت 


پشاور(ہیلتھ  ڈیسک)سبز اور سیاہ چائے میں پہلے  

 سےموجود دو  کیمیائی اجزاء کے متعلق  انکشاف ہوا ہےکہ وہ بلڈ پریشر کو معمول پر رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں،یونیورسٹی آف کیلیفورنیا ،ایرون کے سائنسدانوں نے کہا ہے کہ دونوں طرح کے چائے میں ایسے کیمیکل موجود ہوتے ہیں  جونسوں  اور رگوں کو آرام کی صورت میں رکھتے ہیں، اور اس طرح بلڈ پریشر بڑھنے کو روکتے ہیں،دوسری اہم بات یہ ہے کہ شاید چائے کی دو نوں اجزا  خون  کی رگوں کو اس لحاظ تک بہتر رکھتے ہیں کہ اس میں مرگی اور دماغی امراض میں کمی بھی ممکن ہو سکتی ہے۔       


Friday, April 16, 2021

What is the Cucumber Diet that gives amazing results?

 What is the Cucumber Diet that gives amazing results?

Cucumber


پشاور (ہیلتھ ڈیسک ) ہر موسم میں باآسانی مارکیٹ میں دستیاب سلاد میں شمار کیے جانے والا کھیرا گرمی  کی شدت کم کرنے سمیت ڈی ہائیڈریشن یعنی  کہ پانی کی کمی سے بھی بچاتا ہے،موسم گرما میں کھیرے  کا استعمال بڑھ جاتا ہے جس کی صحت پر متعدد حیرت انگیز فوائد مرتب ہوتے ہیں، ماہرین کے مطابق کھیر ے میں کیلوریز نہ ہونے کے برابر جبکہ دیگر منرلز اور وٹامنز کی بھرپور مقدار پائی جاتی ہے ،درمیانےسائز  کے ایک کھیرے  میں 30 کیلوریز، 0 گرام فٹ ، 6 گرام کاربز ،تین گرام پروٹین 2 گرام فائبر 10 فیصد وٹامن سی،57%  وٹامن کے ، 9 فیصد میگنیشیم ،بارہ فیصد پوٹاشیم ،نو فیصد میگنیز پایا جاتا ہے ،طبی ماہرین کے مطابق وزن میں کمی لانے والے افراد کیلئے گرمیوں کا موسم بہترین موسم مانا جاتا ہے ،کھیرے  کا ڈیٹا کس واٹر میں استعمال کرکے پانی کی کمی اور مضر صحت مادوں کے نقصانات سے بچا جا سکتا ہے ،گرمیوں میں غذا کے بجائے کھیرے کا مختلف تازہ سبزیوں کے ساتھ اسموتھی بنا کر استعمال کیا جا سکتا ہے،جس کے نتیجے میں انسان خود کو تروتازہ اور فرحت بخش محسوس کرتا ہے ۔آجکل ہر جگہ کھیرا ڈائٹ کا  بھی بہت نام لیا جا رہا ہے جس کے نتائج بھی حیران کن ثابت ہوتے ہیں،کھیرا ڈائٹ سے متعلق معلومات مندرجہ ذیل ہیں جس کے استعمال سے وزن میں کمی سمیت مجموعی صحت سے متعلق  متعدد فوائد حاصل کئے جا سکتے ہیں, اس ڈائٹ کے ذریعے سات دن میں 7 کلو تک وزن کم کیا جاسکتا ہے۔ کھیرا ڈائٹ کھیرے  اور چند پروٹین پر مشتمل غذاؤں جیسے کہ انڈا، مرغی کا گوشت ،مچھلی اور خشک میواجات کے ساتھ ملا کر لی جاتی ہے،کھیرے غذا کا متبادل بن جاتے ہیں اور دیگر غذاؤں کا استعمال کم سے کم کیا جاتا ہے،اس ڈائٹ میں غذاؤں  کے آپشن کم ہونے کے سبب اسے کم سے کم سات دن تک ہی کیے جانے کا مشورہ دیا جاتا ہے ،اس ڈائٹ کو سات دن سے زائد کرنے کے نتیجے میں یہ نقصان دہ  بھی ثابت ہو سکتی ہے ۔ماہرین کی جانب سے اس ڈائٹ  کے دوران پروٹین والی غذاؤں کے ساتھ کھیرے  کا استعمال تجویز کیا جاتا ہے۔اس ڈائٹ کے دوران کاربو ہائیڈریٹ والی غذائیں جیسے ڈبل روٹی براؤن رائس یا آلو کھا نے کی بھی اجازت ہوتی ہے، اس دوران ناشتے میں دو انڈے کھیرے کے ساتھ کھا سکتے ہیں کھیرے کی مقدار کی کوئی قید نہیں ہے ، بھوک لگنے پر دو کھیرے کھائے جا سکتے ہیں، دو پہر کے کھانے میں دہی اور لموں پانی کے ساتھ کھیرے کی سلاد کھائیں، را ت کے کھانے میں ابلی ہوئی یا ذیتون کے تیل میں ہاف فرائی کی ہوئی چکن کے ساتھ ایک کپ براؤن چاول لئے جاسکتے ہیں، جبکہ کھیرے سے بنی سلاد لازمی ہے۔ اس ڈائٹ کے دوران صرف سادہ پانی پیئیں،کولامشروبات ہرگز استعمال نہ کریں ، پانی میں کھیرے اور لموں كے قتلے کاٹ ڈالے جاسکتے ہیں،یہ ایک دن کی کھانے پینے کی روٹین ہے، جس پر زیادہ سے زیادہ 7 دن تک سختی سے عمل کرناہے، اس ڈائٹ کے دوران کونسی غزائیں

  کھائی جاسکتی ہے اُن کی فہرست مندرجہ ذیل ہے  

اس ڈائٹ کے دوران سبزیوں میں کھیرے ٹمائر ، پالک یا کم مقدار میں دیگر سبزیوں کا استعمال کیا جاسکتا ہے - پروٹین کی مقدار حاصل کرنے کیلئے مرغی ، روکھا گوشت ، مچھلی ، انڈے دہی اور پنیرلیا جا سکتا ہے، کاربو ہائیڈ ریٹ والی غذاؤں میں براؤن چاول ، آلو، چکی کے آٹے کی روٹی کھائی جا سکتی ہے، چکنائی میں صرف زیتوں کا تیل استعمال کیا جا سکتا ہے۔


Share this post as much as possible so that other people also benefit. 

Saturday, April 10, 2021

پاکستان میں فالج کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ

 پاکستان میں فالج کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ


پاکستان میں فالج کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ 

 

پشاور( ہیلتھ ڈیسک ) فالج کی بیماری گزشتہ دو دہائیوں سے بہت بڑھ گئی ہے،دنیا بھر کے اور ممالک کی طرح پاکستان میں بھی فالج کے مریضوں کی تعداد میں آئے روز اضافہ ہوتا جا رہا ہے ، فالج ایک ایسا مرض ہے جو دماغ میں خون کی شریانوں کے بند ہونے یا پھٹنے سے ہوتا ہے،جس کے نتیجے میں جسم کی کمزوری، بولنے اور دیکھنے  میں دشواری سمیت اور بہت سی علامات ظاہر ہوتی ہے ،جسم کا پورا یا آدھا حصہ مفلوج ہو جاتا ہے ۔دنیا بھر میں فالج معذوری کی سب سے بڑی وجہ بن کر ابھرا ہے ،یہ ایک ایسی خطرناک بیماری ہے جس سے مریض یا تو فوت ہو جاتا ہے یا پھر عمر بھر کے لئے معذور ہو جاتا ہے ،کچھ عرصہ پہلے فالج کو ایسی بیماری تصور کیا جاتا تھا ،کہ اس کا نہ تو کوئی علاج ہے اور نہ ہی اس سے کسی قسم کا بچاؤ  ممکن ہے ،لیکن سائنس اور ٹیکنالوجی کے اس جدید دور میں ہم یہ جان گئے ہیں کہ فالج کا شمار بھی ان بیماریوں میں ہونے لگا ہے جس سے نا  نہ صرف بچاؤ  ممکن ہے بلکہ اس کا باقاعدہ علاج بھی میسر ہے۔اس بیماری میں سائنسی دواؤں سے زیادہ "فزیوتھراپی" بہت اہمیت رکھتی ہے ،چونکہ فالج میں جسم اکڑ جاتا ہے، کام کرنا چھوڑ دیتا ہے جس میں فزیو تھراپی بہت کار آمد ہوتی ہے ،اگر مریض کی بروقت ورزش یا فیزیوتھراپی   شروع کی جائے تو ایک مہینے میں وہ پھر سے اپنے پاؤں پر چلنا شروع کر دیتا ہے۔ فالج ہونے کے بعد مریض معذوری کی مختلف درجوں کا شکار ہوتا ہے ،فزیوتھراپی بنیادی طور پر فالج  کی مریضوں کو پیچیدگیوں سے بچانے میں مدد دیتی ہے ،جسمانی اعضاء کی ہم آہنگی کی حالت کو بہتر بناتی ہے،ذاتی نگہداشت میں بہتری لاتی ہے تاکہ ایسے افراد معاشرے کے ساتھ ہم آہنگی برقرار رکھ سکیں ،اگر 6ماہ تک مریض فزیو تھراپی بغیر کیسے ناغے کے کرتا ہے تو وہ مکمل طور پر صحت یاب ہوجاتا ہے،اس بیماری سے فز یوتھراپی کے ریسرچر  یہ کہتے ہیں،کہ اگر فالج کے مریض بیماری کے ایک سال یا اس سے زائد تک مناسب فزیوتھراپی یا ورزش کرتے ہیں تو ان کے جسمانی اعضاء کی مضبوطی میں خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے،ان پٹھوں میں لچک پیدا ہوتی ہے،ہاتھوں اور پاؤں کے افعال اور گرفت  میں بہتری آتی ہے۔پاکستان بھر میں جسمانی بحالی کے بے شمار مراکز ہیں جس سے روزانہ کی بنیاد سے سینکڑوں لوگ مستفید ہو رہے ہیں


صوبہ خیبرپختونخوا میں ملک کا سب سے بڑا جسمانی بحالی کا مرکز "پیراپلیجک سنٹر "موجود ہے جو کہ پشاور حیات آباد میں واقع ہے،جس میں بنیادی طور پر ان مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے جو کسی حادثے میں جسمانی طور پر معذور ہو چکے ہو،وجود کا کوئی حصہ ٹوٹ چکا ہو ،پاؤں ٹوٹ چکے ہویا پھر پاؤں  مکمل طور پر ناکارہ ہو چکے ہو،پیرا پلیجک سنٹرصوبہ خیبرپختونخوا کے ادارہ "صحت"کے ماتحت کام کرتا ہے،اس لیے یہاں علاج مکمل طور پر فری ہے،مریض کو اپنے پاؤں پر دوبارہ کھڑا کرنے کے لئے یہاں کے ڈاکٹر انتھک محنت کرتے ہیں ۔جسمانی طور پر بحالی کے ساتھ ساتھ ان کا نفسیاتی علاج بھی کیا جاتا ہے ۔مختلف قسم کی ایکٹیویٹیز کرائی جاتی ہیں،جس سے مریض کچھ دنوں میں زندگی کی طرف لوٹنے لگتا ہے۔فالج کے مریضوں کا علاج پیرا پلیجک سنٹر سے منسلک "رفصان نیرو راہب سنٹر"میں کیا جاتا ہے ،جو گلبرک  پشاور میں واقع ہے،یہاں بھی مریضوں کا علاج بلکل مفت کیا جاتا ہے ۔فزیوتھراپسٹ ہر وقت موجود ہوتے ہیں،مریضوں کو کوئی بھی مسئلہ ہو فوراً حل کیا جاتا ہے،جسمانی بحالی کے لیے درکار تمام آلات یہاں میسر ہیں۔ رفصان سنٹر میں نا صرف پشاور کے مریض آتے ہیں ،بلکہ پنجاب، لاہور،بلوچستان ،وزیرستان ، چترال اور اس کے علاوہ اور بہت سے دور دراز کے علاقوں سے مریض یہاں علاج کی غرض سے  آتے ہیں،فالج اور لقوہ کی مزید سینکڑوں کی تعداد میں یہاں سے صحتیاب ہو کر اپنے گھروں کو جا چکے ہیں۔رفصان نیرو راہب سنٹر میں مریضوں کو مختلف قسم کی ورزشیں فزیوتھراپی سکھائی جاتی ہیں اور یہاں سے صحت یاب ہوکر جانے والوں کو خصوصی ہدایت کی جاتی ہے،کہ جو ورزش اور فزیوتھراپی وہاں کرتے رہے ہیں ان کو گھر میں بھی جاری رکھیں تاکہ دوبارہ یہ بیماری ان پر حملہ آور نہ ہو ۔


اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ دوسرے لوگ بھی اس سے مستفید ہوں ۔ شکریہ


Friday, April 9, 2021

کھجور کھانے کے متعدد طبی فوائد

 کھجور کھانے کے متعدد طبی فوائد

  

کھجور کھانے کے متعدد طبی فوائد

پشاور (ہیلتھ  ڈیسک )طبی ماہرین کے مطابق کھجوروں میں کاربن موجود ہوتا ہے جو ہڈیوں کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے،ایک اور طبی تحقیق کے مطابق کھجور  میں موجود منرلز جیسے فاسفورس،پوٹاشیم،کیلشیم اور میگنیشم ہڈیوں کو مضبوط بنا کر ہڈیوں کے بھربھرے پن جیسے امراض سے محفوظ رکھتے ہیں۔ہڈیوں میں فائبر کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے،جو کہ نظام ہاضمہ کے مناسب افعال کے لیے بہت ضروری جز ہے،فائبر کے استعمال سے قبض کی روک تھام ہوتی ہے،جبکہ آنتوں کی سرگرمیاں تیز ہوتی ہیں ،ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ روزانہ کھجور کھانے کے عادی  ہوتے ہیں،ان کا نظام ہاضمہ دیگر افراد کے مقابلے میں زیادہ بہتر کام کرتا ہے،فائبر ،پوٹاشیم ،میگنیشیم اور وٹامنز کی موجودگی کھجور کو بہترین پھل بناتی ہے،کھجور میں موجود شکر اور گلوکوز جسم کو فوری توانائی فراہم کرتے ہیں،کھجور  معدے میں نقصان دہ بیکٹیریا کی مقدار کم کرتی ہے،جن کا انتوں میں پھیلنے کا خطرہ ہوتا ہے،کھجور موسمی الرجی سے متاثر ہونے والے افراد میں ورم کا خطرہ کم کرتی ہیں،کھجور جسمانی وزن میں کمی لانے میں بھی مدد دیتا ہے،اس میں موجود فائبر پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرے رکھتا ہے۔

Thursday, April 8, 2021

الزائمر کی بیماری خواتین میں زیادہ تیزی سے بڑھتی ہے،تحقیق

 الزائمر کی بیماری خواتین میں زیادہ تیزی سے بڑھتی ہے،تحقیق


  • پشاور (ہیلتھ ڈیسک) سویڈن میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ایلزائمر "انسانی  یاداشت اور ذہنی صلاحیتوں کو متاثر کرنے والے بیماری" مردوں کی نسبت خواتین میں زیادہ تیزی سے پیش قدمی کرتی ہے، انسانی دماغ میں ٹاؤ بیٹا نام کے دو پروٹین جو کہ الزائمر کے مریضوں کے دماغ میں موجود ہوتا ہے، اس میں سے ٹاؤ پروٹین خواتین میں زیادہ تیزی سے جمع ہوتا ہے، تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں اس وقت تین کروڑ سے زیادہ افراد الزائمر کی بیماری میں مبتلا ہیں، اور اسے ڈیمنشیا "نسیان یا بھولنے کی بیماری"کی سب سے عام شکل بنا دی ہے۔پہلی پروٹین جو الزائمر کی بیماری میں اضافے کا سبب بنتی ہے،وہ بیٹا ایمولو لیڈ ہے اور بیماری کے پہلے اسٹیج میں مرد و خواتین یکساں متاثر ہوتے ہیں۔ نسیان سے محفوظ رہنے کے لئے خشک میوہ جات مفید ہیں، طرز زندگی میں نو تبدیلیاں نسیان میں مبتلا ہونے کے خدشات کم کرسکتی ہیں، جبکہ یاداشت میں خرابی یا نسیان کی بیماری بعد میں ہوتی ہے جو کہ ٹاؤپروٹین کے بڑھنے سے ہوتی ہے اور اس تحقیق کے پہلے مصنف روبن سمتھ کے مطابق یہ مردوں کے مقابلے میں خواتین میں زیادہ تیزی سے بڑھتی ہے اور نتیجتاً   الزائمر کی وجہ سے یادداشت کے مسائل مردوں کے مقابلے میں خواتین میں زیادہ پیدا ہوتے ہیں۔

اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ دوسرے لوگوں کو بھی فائدہ ملے 

Tuesday, March 30, 2021

کینو متعدد امراض سے بچاؤ میں مدد دینے والا پھل۔

 کینو متعدد امراض سے بچاؤ میں مدد دینے والا پھل۔




پشاور (ہیلتھ  ڈیسک ) کینو میں موجود وٹامن سی کی فراوانی پوٹاشیم اور نمکیات کی کم سطح کی باعث یہ خون کی شریانوں کو سکڑنے سے رکتا ہے۔ جس کے سبب خون کی روانی  اعتدال کے ساتھ جاری رہتی ہے۔ لہذا ایک طرف بلڈ پریشر اعتدال میں رہتا ہے تو دوسری جانب دل کے دورے کے خطرات بھی کم ہو جاتے ہیں۔ اکثر ماہر امراض یہ بھی کہتے ہیں کہ چونکہ  اس میں وٹامن سی، وٹامن ڈی6 ،پوٹاشیم اور فائبر موجود ہے جس کے سبب یہ دل کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔ اور فالج کے خطرات کو 49 فیصد کم کردیتا  ہے ۔ اس میں معدنی نمک کی معقول مقدار پائی جاتی ہے جس کے سبب معدے کی تیزابیت اور اور سینے کی جلن کے لئے بہت مفید ثابت ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اگر معدہ کمزور یا بدہضمی لاحق ہو تو ناشتے میں کینو کا استعمال بہتر نتائج کا حامل واقع ہوا ہے۔ کینومعدے  کے بہت سارے امراض میں سود مند ثابت ہوا ہے۔ بالخصوص اس کا استعمال قبض نہیں ہونے دیتا، جبکہ اس کا جوس بھوک بڑھاتا ہے۔ اکثر ماہرین  موسم سرما میں اس کا لگاتار استعمال یا اس کے جوس کے استعمال پر زور دیتے ہیں۔ کیونکہ اس میں وٹامن سی کی وافر مقدار اور اینٹی آکسیڈنٹس کی موجودگی کے باعث یہ چہرے پر پڑنے والے جھریوں کا خاتمہ کرکے جلد کو صاف کرنے کے ساتھ ساتھ چہرے کی رنگت کو نکھارتا ہے۔


مہربانی کرکے اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ دوسروں لوگوں کو بھی فائدہ ملے شکریہ ۔

Sunday, March 28, 2021

انسانی صحت کے لیے پروٹین کتنا ضروری ہے؟

 انسانی صحت کے لیے پروٹین کتنا ضروری ہے ؟

___________________

_____________



پشاور (ہیلتھ ڈیسک) پروٹین انسانی صحت اور جسم میں موجود پٹھوں کی نشوونما کے لیے نہایت ضروری جز ہے، پروٹین دودھ گوشت انڈے مچھلی اور دالوں سے باآسانی حاصل کیا جا سکتا ہے ۔لفظ "پروٹین" یونانی لفظ پروٹیوس سے نکلا ہے،جس کے معنی بنیادی یا اول کے ہیں۔ ہمارے جسم کے وزن کا 18 سے 20 فیصد پروٹین پر مشتمل ہوتا ہے ،پروٹین کاربوہائیڈریٹس اور چکنائی کی طرح ایک بنیادی نیوٹرینٹ ہے ۔بنیادی نیو ٹرینٹس انسانی جسم کو توانائی فراہم کرتے ہیں ۔طبی ماہرین کے مطابق پروٹین صحت کے لئے لازمی ہے ،جس کا غذا میں شامل کرنا ضروری ہے ،پروٹین سے بھرا غذاؤں کے استعمال کے نتیجے میں ہمارا معدہ  پروٹین کو توڑ کر  امینو ایسڈز میں تبدیل کرتا ہے ،اس کے بعد چھوٹی آنت اس پروٹین کو جذب کر لیتی ہے ،اس عمل کے بعد امینو ایسڈزہمارے جگر تک پہنچتے ہیں،جگر یہ طے کرتا ہے کہ ہمارے جسم کے لیے ضروری امینو ایسڈز کون سے ہیں ،جگر کا بل استعمال پروٹین کو جسم کو فراہم کردیتا ہے،جب کہ مضر صحت اجزا کو خارج کر دیتا ہے ،ماہرین غذائیت کی جانب سے ایک بالغ لڑکی کو دن میں 45 گرام جبکہ لڑکے کو دن میں کم از کم 55 گرام پروٹین کا استعمال تجویز کیا جاتا ہے ،طبی ماہرین کے مطابق دو مٹھی گوشت، مچھلی، خشک میوہ جات یا دالیں کھانے سے  روزانہ پروٹین کی ضرورت پوری ہوجاتی ہے ،روزانہ کی بنیاد پر ورزش کرنے والے افراد اور وزن میں کمی لانے کے خواہشمند افراد کیلئے پروٹین کا زیادہ استعمال لازمی قرار دیا جاتا ہے ،طاقت بڑھانے والی ورزش کرنے سے پٹھوں میں موجود پروٹین ٹوٹنے لگتی ہے ،ایسے میں پٹھوں کو طاقت ور بنانے کے لیے پروٹین کی ضرورت ہوتی ہے ، تاکہ متاثرہ پٹھوں کی مرمت ہو سکے۔باڈی بلڈنگ اور پٹھوں کی نشوونما کیلئے پروٹین بے حد ضروری ہے،پروٹین کی مطلوبہ مقدار نہ لینے کی صورت میں بال جھڑنا،جلد پھٹنا ،وزن گھٹنا اور پٹھے کھچنے کی شکایتیں ہو سکتی ہیں۔


اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ دوسرے لوگوں کو بھی فائدہ ملے ۔ شکریہ 

Saturday, March 27, 2021

ڈپریشن کے لیے کونسلنگ کیوں اہم ہے ؟

 ڈیپریشن کے لیے کونسلینگ کیوں اہم ہیں ؟


اکثر ماہرین کا خیال ہے کہ خودکشی کی بنیادی وجہ

               ڈپریشن یعنی ذہنی تناؤ ہے ۔  


 پشاور (ہیلتھ ڈیسک)  عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا میں ہر سال تقریبا دس لاکھ افراد یعنی ہر چالیس سیکنڈ میں ایک شخص خودکشی کرتا ہے اور گزشتہ 45 سال میں خودکشی کے واقعات میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے، ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ 15 سے 29 سال کی عمر کے افراد میں موت کی دوسری بڑی وجہ خودکشی ہی ہے، اکثر ماہرین کا خیال ہے کہ خودکشی کی بنیادی وجہ  ڈپریشن یعنی ذہنی تناؤ ہے، ماہر نفسیات ڈاکٹر شانزہ رفیق چار سال سے ڈپریشن اور نفسیاتی امراض میں مبتلا لوگوں کو آن لائن کونسلنگ فراہم کرتی ہیں، ڈاکٹر شانزہ رفیق کا کہنا ہے کہ کسی بھی شخص ڈیپریشن میں مبتلا ہونے کی کوئی ایک وجہ نہیں ہو سکتی، مالی مسائل، تعلیمی مشکلات، خاندانی الجھنے یا دیگر وجوہات کسی بھی مرد یا خاتون کو ڈیپریشن میں مبتلا کر سکتی ہیں، جو کہ آگے جا کر انہیں خودکشی کرنے تک مجبور کر دیتی ہیں، اگرچہ ڈبلیو ایچ او کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جہاں خودکشی کا تناسب باقی دنیا کی نسبت کم ہے۔


اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ دوسرے لوگوں کو بھی اس سے فائدہ ملے ۔شکریہ

Tuesday, March 23, 2021

ادرک کے حیرت انگیز فوائد ،موسمی بیماریوں کا قدرتی علاج


 ادرک کے حیرت انگیز فوائد ،موسمی بیماریوں کا قدرتی علاج 


            ادرک کی چاۓ صبح کا آغاز چاک و چوبند اور بہترین بنادیتی ہے 

  پشاور (ہیلتھ ڈیسک ) سپر فوڈ میں شمار کی جانے والے ادرک کے استعمال کے صحت پر بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں،متعدد بیماریوں میں قدرتی علاج کے طور پر استعمال کی جانے والی ادرک کی افادیت سے بیشتر افراد ناواقف نظر آتے ہیں جن کیلئے یہ رپو رٹ سودمند ہو سکتی ہے ،غذائی ماہرین کے مطابق ادرک میں بڑی تعداد میں فائبر ،وٹامنز اور قدرتی اینٹی بائیوٹک خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ جن کے استعمال سے بےشمار فوائد  اور موسمی بیماریوں سمیت صحت سے متعلق متعدد شکایات سے نجات ملتی ہے، ادرک کا استعمال اس کے ترش اور بہترین ذائقے کے سبب پکوانوں سمیت  بطور سلاد بھی کیا جاتا ہے، ادرک کی چائے صبح کا آغاز چاک وچوبند اور بہترین بنا دیتی ہے، بدلتے موسم کے دوران یہ موسمی بیماریوں، وائرل اور انفیکشن سے بچاتی ہے اور قوت مدافعت کو مضبوط بناتی ہے جوڑوں کے درد میں ادرک کا استعمال مفید ثابت ہوتا ہے ادرک میں اینٹی انفلامینٹری خصوصیات پائی جانے کے سبب اس کے استعمال سے سوزش اور سوجن سے نجات ملتی ہے اور جسم میں سے مضر صحت مادوں کا صفایا ممکن ہوتا ہے، مرغن تلی ہوئی میٹھی غذائیں اور مشروبات کے سبب ذیابیطس کے خدشات میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ دوسرے لوگوں کو بھی فائدہ ملے ۔شکریہ 

Friday, March 19, 2021

سر درد کیوں ہوتا ہے ؟درد مستقل رہے تو کیا کیا جائے ؟

سر درد کیوں ہوتا ہے؟ درد مستقل رہے تو کیا کیا جائے ؟

سر درد سے بچنے کے لیے زیادہ محنت، ذہنی تفکرات، رات کو جاگنا اور  چکنائی والی اشیاء کے استعمال سے پرہیز کرنا چاہیے 

پشاور (ہیلتھ ڈیسک ) روزمرہ مسائل اور بے ہنگم لائف اسٹائل نے کچھ دیا ہو یا نہیں سر درد  ضرور دیا ہے اور قصور وار عمومًا ہم خود ہی ہیں، رات دیر تک جاگنا، وقت پر کھانا نہ کھانا ،فکر و تشویش میں مبتلا رہنا اور ان جیسے دیگر کئی معاملات ہمارے سر درد کی وجہ بنتے ہیں، سر درد کوئی مستقل بیماری نہیں، اگر جسم کو ایک فوجی کیمپ  تصور کیا جائے تو سر درد گویا پہرا دار   ہے اور کسی آنے والے خطرناک بیماری کی خبر دیتا ہے یہ درد محسوس ہو تو سر میں ہوتا ہے لیکن اس کے بعد پتہ چلتا ہے کہ اصل طاقت کا سرچشمہ جسم کا کوئی اور حصہ ہے، تفکرات سے چہرے اور ماتھے کے پٹھوں میں تناؤ بڑھ جانے سے سر درد ہوتا ہے آنکھوں کی کمزوری آنکھوں کی بیماریوں کان،  ناک، گلے اور دانتوں کی بیماریوں سے سر میں درد ہوتا ہے بہت زیادہ جذباتی ہونے، ذہنی جسمانی تھکاوٹ، غصہ، پریشانی، آنکھوں کی زیادہ تھک جانے،  غذا میں بےاحتیاتی اور بد ہضمی سے درد شقیقہ( آدھے سر میں درد )ہوتا ہے، دماغ کی شریانوں میں خون جمع ہونے سے سر درد ہوتا ہے بعض دردعارضی ہوتے ہیں جو کم خوابی یا کسی ایسی جگہ رہنے سے جہاں تازہ ہوا نہ آسکے،  لاحق ہوجاتے ہیں۔ بعض مرتبہ کسی خاص قسم کی غذا کھانے سے کوئی خاص قسم کی تکلیف شروع ہوجاتی ہے۔ سر درد سے بچنے کے لیے بہت زیادہ محنت، ذہنی تفکرات، رات کو جاگنا اور چکنائی والی اشیاء سے پرہیز کرنا چاہیے ۔رات کو سوتے وقت پاؤں کے تلوؤں پر تیل کی مالش کرنے سے اچانک ہونے والا سر درد ٹھیک ہو جاتا ہے، دن میں کسی بھی وقت سونف ضرورچبانی چاہیے ،  چائے میں لیموں نچوڑ کر  پینے سے فائدہ ہوتا ہے،

Headache 

اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ دوسرے لوگوں کو بھی فائدہ پہنچے ۔شکریہ