site: site: پاکستان میں فالج کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ~ Health Is Wealth
Powered By Blogger

Search here

Saturday, April 10, 2021

پاکستان میں فالج کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ

 پاکستان میں فالج کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ


پاکستان میں فالج کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ 

 

پشاور( ہیلتھ ڈیسک ) فالج کی بیماری گزشتہ دو دہائیوں سے بہت بڑھ گئی ہے،دنیا بھر کے اور ممالک کی طرح پاکستان میں بھی فالج کے مریضوں کی تعداد میں آئے روز اضافہ ہوتا جا رہا ہے ، فالج ایک ایسا مرض ہے جو دماغ میں خون کی شریانوں کے بند ہونے یا پھٹنے سے ہوتا ہے،جس کے نتیجے میں جسم کی کمزوری، بولنے اور دیکھنے  میں دشواری سمیت اور بہت سی علامات ظاہر ہوتی ہے ،جسم کا پورا یا آدھا حصہ مفلوج ہو جاتا ہے ۔دنیا بھر میں فالج معذوری کی سب سے بڑی وجہ بن کر ابھرا ہے ،یہ ایک ایسی خطرناک بیماری ہے جس سے مریض یا تو فوت ہو جاتا ہے یا پھر عمر بھر کے لئے معذور ہو جاتا ہے ،کچھ عرصہ پہلے فالج کو ایسی بیماری تصور کیا جاتا تھا ،کہ اس کا نہ تو کوئی علاج ہے اور نہ ہی اس سے کسی قسم کا بچاؤ  ممکن ہے ،لیکن سائنس اور ٹیکنالوجی کے اس جدید دور میں ہم یہ جان گئے ہیں کہ فالج کا شمار بھی ان بیماریوں میں ہونے لگا ہے جس سے نا  نہ صرف بچاؤ  ممکن ہے بلکہ اس کا باقاعدہ علاج بھی میسر ہے۔اس بیماری میں سائنسی دواؤں سے زیادہ "فزیوتھراپی" بہت اہمیت رکھتی ہے ،چونکہ فالج میں جسم اکڑ جاتا ہے، کام کرنا چھوڑ دیتا ہے جس میں فزیو تھراپی بہت کار آمد ہوتی ہے ،اگر مریض کی بروقت ورزش یا فیزیوتھراپی   شروع کی جائے تو ایک مہینے میں وہ پھر سے اپنے پاؤں پر چلنا شروع کر دیتا ہے۔ فالج ہونے کے بعد مریض معذوری کی مختلف درجوں کا شکار ہوتا ہے ،فزیوتھراپی بنیادی طور پر فالج  کی مریضوں کو پیچیدگیوں سے بچانے میں مدد دیتی ہے ،جسمانی اعضاء کی ہم آہنگی کی حالت کو بہتر بناتی ہے،ذاتی نگہداشت میں بہتری لاتی ہے تاکہ ایسے افراد معاشرے کے ساتھ ہم آہنگی برقرار رکھ سکیں ،اگر 6ماہ تک مریض فزیو تھراپی بغیر کیسے ناغے کے کرتا ہے تو وہ مکمل طور پر صحت یاب ہوجاتا ہے،اس بیماری سے فز یوتھراپی کے ریسرچر  یہ کہتے ہیں،کہ اگر فالج کے مریض بیماری کے ایک سال یا اس سے زائد تک مناسب فزیوتھراپی یا ورزش کرتے ہیں تو ان کے جسمانی اعضاء کی مضبوطی میں خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے،ان پٹھوں میں لچک پیدا ہوتی ہے،ہاتھوں اور پاؤں کے افعال اور گرفت  میں بہتری آتی ہے۔پاکستان بھر میں جسمانی بحالی کے بے شمار مراکز ہیں جس سے روزانہ کی بنیاد سے سینکڑوں لوگ مستفید ہو رہے ہیں


صوبہ خیبرپختونخوا میں ملک کا سب سے بڑا جسمانی بحالی کا مرکز "پیراپلیجک سنٹر "موجود ہے جو کہ پشاور حیات آباد میں واقع ہے،جس میں بنیادی طور پر ان مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے جو کسی حادثے میں جسمانی طور پر معذور ہو چکے ہو،وجود کا کوئی حصہ ٹوٹ چکا ہو ،پاؤں ٹوٹ چکے ہویا پھر پاؤں  مکمل طور پر ناکارہ ہو چکے ہو،پیرا پلیجک سنٹرصوبہ خیبرپختونخوا کے ادارہ "صحت"کے ماتحت کام کرتا ہے،اس لیے یہاں علاج مکمل طور پر فری ہے،مریض کو اپنے پاؤں پر دوبارہ کھڑا کرنے کے لئے یہاں کے ڈاکٹر انتھک محنت کرتے ہیں ۔جسمانی طور پر بحالی کے ساتھ ساتھ ان کا نفسیاتی علاج بھی کیا جاتا ہے ۔مختلف قسم کی ایکٹیویٹیز کرائی جاتی ہیں،جس سے مریض کچھ دنوں میں زندگی کی طرف لوٹنے لگتا ہے۔فالج کے مریضوں کا علاج پیرا پلیجک سنٹر سے منسلک "رفصان نیرو راہب سنٹر"میں کیا جاتا ہے ،جو گلبرک  پشاور میں واقع ہے،یہاں بھی مریضوں کا علاج بلکل مفت کیا جاتا ہے ۔فزیوتھراپسٹ ہر وقت موجود ہوتے ہیں،مریضوں کو کوئی بھی مسئلہ ہو فوراً حل کیا جاتا ہے،جسمانی بحالی کے لیے درکار تمام آلات یہاں میسر ہیں۔ رفصان سنٹر میں نا صرف پشاور کے مریض آتے ہیں ،بلکہ پنجاب، لاہور،بلوچستان ،وزیرستان ، چترال اور اس کے علاوہ اور بہت سے دور دراز کے علاقوں سے مریض یہاں علاج کی غرض سے  آتے ہیں،فالج اور لقوہ کی مزید سینکڑوں کی تعداد میں یہاں سے صحتیاب ہو کر اپنے گھروں کو جا چکے ہیں۔رفصان نیرو راہب سنٹر میں مریضوں کو مختلف قسم کی ورزشیں فزیوتھراپی سکھائی جاتی ہیں اور یہاں سے صحت یاب ہوکر جانے والوں کو خصوصی ہدایت کی جاتی ہے،کہ جو ورزش اور فزیوتھراپی وہاں کرتے رہے ہیں ان کو گھر میں بھی جاری رکھیں تاکہ دوبارہ یہ بیماری ان پر حملہ آور نہ ہو ۔


اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ دوسرے لوگ بھی اس سے مستفید ہوں ۔ شکریہ


0 comments:

Post a Comment