site: site: Health Is Wealth
Powered By Blogger

Search here

This is default featured slide 1 title

Go to Blogger edit html and find these sentences.Now replace these sentences with your own descriptions.This theme is Bloggerized by Lasantha Bandara - Premiumbloggertemplates.com.

This is default featured slide 2 title

Go to Blogger edit html and find these sentences.Now replace these sentences with your own descriptions.This theme is Bloggerized by Lasantha Bandara - Premiumbloggertemplates.com.

This is default featured slide 3 title

Go to Blogger edit html and find these sentences.Now replace these sentences with your own descriptions.This theme is Bloggerized by Lasantha Bandara - Premiumbloggertemplates.com.

This is default featured slide 4 title

Go to Blogger edit html and find these sentences.Now replace these sentences with your own descriptions.This theme is Bloggerized by Lasantha Bandara - Premiumbloggertemplates.com.

This is default featured slide 5 title

Go to Blogger edit html and find these sentences.Now replace these sentences with your own descriptions.This theme is Bloggerized by Lasantha Bandara - Premiumbloggertemplates.com.

Sunday, August 8, 2021

شیزوفرینیا کیا ہے؟ علامات، وجوہات اور علاج

 

شیزوفرینیا کیا ہے؟ علامات، وجوہات اور علاج 

 
شیزوفرینیا کیا ہے؟ علامات، وجوہات اور علاج

پشاور(ہیلتھ ڈیسک ) شیزوفرینیا ذہنی امراض کی ایک قسم ہے جس میں مبتلا افراد کو لایعنی آوازیں سنائی دیتی ہیں، اسے محسوس ہوتا ہے کہ کوئی اسے دیکھ رہا ہے، وہ اپنے آپ کودنیا سے الگ تھلگ ایک تصوراتی دنیا میں محسوس کرتا ہے۔ شیزوفرینیا غیر معمولی بیماری نہیں ہے، وراثت میں اس بیماری کے پائے جانے سے اس مرض میں مبتلا ہونے کا خطرہ اور بڑھ جاتا ہے،یہ بیماری بلوغت یا نوجوانی میں عموماً 18سے  53 سال کی عمر کے درمیان شروع ہوتی ہے، عورتوں اور مردوں میں اس کا تناسب برابر ہے۔اس حوالے سے ماہرین نے اس بیماری سے چھٹکارے کیلئے کچھ کار آمد  ٹپس بتائیں جن پر عمل کرنے سے شیزوفرینیا کے مریضوں کو کافی حد تک افاقہ ہو سکتا ہے۔اس بیماری سے متاثرہ افراد اپنے آس پاس کے لوگوں سے دوری اختیار کرتے ہیں اور تنہائی پسند ہوتے ہیں شیزوفرینیا کا لفظی مطلب منقسم دماغ  ہے،اس بیماری کی وجہ  احساس کمتری بھی ہے۔ انسان کے دماغ سے جو رگیں جسم تک آتی ہیں ان بیلنس  کرنے کے لیے ایک بہت  اہم مشق  ہے جو ضرور کرنی چاہیے،وہ یہ کہ انگلیوں کو ایک مخصوص طریقے سے موڑیں  اور پھر ناک پر انگلی رکھ کر سانس اندر لے اور پھر ناک  کی دوسری جانب انگلی رکھ کر سانس باہر نکالیں۔ کوشش کریں کہ ناک سے سانس لے کرپھیپھڑوں کی ہوا ناک سے ہی نکالی جائے، بصورت دیگر اس کے نقصانات یہ ہے کہ منہ میں چھالے ہو سکتے ہیں اور وقت سے پہلے آپ کے دانت گرسکتے ہیں۔


اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ دوسرے لوگوں کو بھی فائدہ ملے  ۔ شکریہ 

Monday, April 26, 2021

Avoid Allergy and Asthma Dust!

 

Avoid Allergy and Asthma Dust!
Avoid allergy and asthma dust!

الرجی کی علامات افراد میں مختلف ہوتی ہیں اور بعض افراد کو محسوس بھی نہیں ہوتیں۔

 

پشاور (ہیلتھ ڈیسک) گرد و غبار کا مسئلہ

پاکستان و بھارت میں اب عام ہو چکا ہے اور

جو شہریوں میں سانس کی متعدد بیماریوں کا

باعث بن رہا ہے، دھول اور گردوغبار اس وقت

زیادہ نقصان دہ ثابت ہوتی ہے جب انسان

الرجی یا دمہ کے عارضے میں مبتلا ہو,ما ہر ین

بتاتے ہیں کہ گردوغبار کی الرجی کا نتیجہ تب نکلتا

ہے جب مدافعتی نظام کی ناپسندیدہ مادے پر

ردعمل ظاہر کرتا ہے اور پھر اینٹی باڈیز تیار کرتا

ہے تاکہ جسم سے مدافعتی ردعمل کی شکل میں

الرجی کی علامات ظاہر ہوں۔ رپورٹس کے

مطابق الرجی کی علامات افراد میں مختلف ہوتی

ہیں اور بعض افراد کو محسوس بھی نہیں ہوتیں جبکہ

کچھ علامات بہت نمایاں ہوتی ہیں، جیسے جلد پر

خارش کا احساس ہونا چھینکیں آنا یاناک کا بہنا

شروع ہونا ، کھانسی، ناک میں سوزش، جلد کا

سرخ ہو جانا اور د مے کے دورے پڑنا۔ گرد و

غبار سے ہونے والی الرجی بڑھنے لگے تو ڈاکٹر

سے رجوع کرنا چاہئے اور ساتھ ہی د ھول سے

بچاؤ کیلئے گھر کی صفائی باقاعدگی سے ر کھنی

چاہئے اور گھر میں تازہ ہوا کا گزر بھی ہونا 

چاہئے ۔ سانس لینے میں دشواری کی صورت

میں یا پھر وہ لوگ جن کو دمے کی شکایت ہے،

و گردوغبار کا سامنا کرنے سے بچنے کی کوشش

کریں اور تیز ہواوآ ند ھی کی صورت میں گھر 

سے بلکل نہ نکلیں ماہرین کا کہنا ہے کہ صفائی

ستھرائی کے وقت ناک پر کپڑا باندھیں اور

صفائی کے دوران جراثیم کش سپرے بھی کریں۔


اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ دوسرے لوگوں کو بھی فائدہ ملے ۔ شکریہ 


Thursday, April 22, 2021

سبز اور سیاہ چائے میں بلڈ پریشر کم کرنے والے اہم اجزا دریافت

 

سبز اور سیاہ چاۓ

سبز اور  سیاہ چائے میں  بلڈ پریشر کم کرنے والے اہم 

اجزا دریافت 


پشاور(ہیلتھ  ڈیسک)سبز اور سیاہ چائے میں پہلے  

 سےموجود دو  کیمیائی اجزاء کے متعلق  انکشاف ہوا ہےکہ وہ بلڈ پریشر کو معمول پر رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں،یونیورسٹی آف کیلیفورنیا ،ایرون کے سائنسدانوں نے کہا ہے کہ دونوں طرح کے چائے میں ایسے کیمیکل موجود ہوتے ہیں  جونسوں  اور رگوں کو آرام کی صورت میں رکھتے ہیں، اور اس طرح بلڈ پریشر بڑھنے کو روکتے ہیں،دوسری اہم بات یہ ہے کہ شاید چائے کی دو نوں اجزا  خون  کی رگوں کو اس لحاظ تک بہتر رکھتے ہیں کہ اس میں مرگی اور دماغی امراض میں کمی بھی ممکن ہو سکتی ہے۔       


Friday, April 16, 2021

What is the Cucumber Diet that gives amazing results?

 What is the Cucumber Diet that gives amazing results?

Cucumber


پشاور (ہیلتھ ڈیسک ) ہر موسم میں باآسانی مارکیٹ میں دستیاب سلاد میں شمار کیے جانے والا کھیرا گرمی  کی شدت کم کرنے سمیت ڈی ہائیڈریشن یعنی  کہ پانی کی کمی سے بھی بچاتا ہے،موسم گرما میں کھیرے  کا استعمال بڑھ جاتا ہے جس کی صحت پر متعدد حیرت انگیز فوائد مرتب ہوتے ہیں، ماہرین کے مطابق کھیر ے میں کیلوریز نہ ہونے کے برابر جبکہ دیگر منرلز اور وٹامنز کی بھرپور مقدار پائی جاتی ہے ،درمیانےسائز  کے ایک کھیرے  میں 30 کیلوریز، 0 گرام فٹ ، 6 گرام کاربز ،تین گرام پروٹین 2 گرام فائبر 10 فیصد وٹامن سی،57%  وٹامن کے ، 9 فیصد میگنیشیم ،بارہ فیصد پوٹاشیم ،نو فیصد میگنیز پایا جاتا ہے ،طبی ماہرین کے مطابق وزن میں کمی لانے والے افراد کیلئے گرمیوں کا موسم بہترین موسم مانا جاتا ہے ،کھیرے  کا ڈیٹا کس واٹر میں استعمال کرکے پانی کی کمی اور مضر صحت مادوں کے نقصانات سے بچا جا سکتا ہے ،گرمیوں میں غذا کے بجائے کھیرے کا مختلف تازہ سبزیوں کے ساتھ اسموتھی بنا کر استعمال کیا جا سکتا ہے،جس کے نتیجے میں انسان خود کو تروتازہ اور فرحت بخش محسوس کرتا ہے ۔آجکل ہر جگہ کھیرا ڈائٹ کا  بھی بہت نام لیا جا رہا ہے جس کے نتائج بھی حیران کن ثابت ہوتے ہیں،کھیرا ڈائٹ سے متعلق معلومات مندرجہ ذیل ہیں جس کے استعمال سے وزن میں کمی سمیت مجموعی صحت سے متعلق  متعدد فوائد حاصل کئے جا سکتے ہیں, اس ڈائٹ کے ذریعے سات دن میں 7 کلو تک وزن کم کیا جاسکتا ہے۔ کھیرا ڈائٹ کھیرے  اور چند پروٹین پر مشتمل غذاؤں جیسے کہ انڈا، مرغی کا گوشت ،مچھلی اور خشک میواجات کے ساتھ ملا کر لی جاتی ہے،کھیرے غذا کا متبادل بن جاتے ہیں اور دیگر غذاؤں کا استعمال کم سے کم کیا جاتا ہے،اس ڈائٹ میں غذاؤں  کے آپشن کم ہونے کے سبب اسے کم سے کم سات دن تک ہی کیے جانے کا مشورہ دیا جاتا ہے ،اس ڈائٹ کو سات دن سے زائد کرنے کے نتیجے میں یہ نقصان دہ  بھی ثابت ہو سکتی ہے ۔ماہرین کی جانب سے اس ڈائٹ  کے دوران پروٹین والی غذاؤں کے ساتھ کھیرے  کا استعمال تجویز کیا جاتا ہے۔اس ڈائٹ کے دوران کاربو ہائیڈریٹ والی غذائیں جیسے ڈبل روٹی براؤن رائس یا آلو کھا نے کی بھی اجازت ہوتی ہے، اس دوران ناشتے میں دو انڈے کھیرے کے ساتھ کھا سکتے ہیں کھیرے کی مقدار کی کوئی قید نہیں ہے ، بھوک لگنے پر دو کھیرے کھائے جا سکتے ہیں، دو پہر کے کھانے میں دہی اور لموں پانی کے ساتھ کھیرے کی سلاد کھائیں، را ت کے کھانے میں ابلی ہوئی یا ذیتون کے تیل میں ہاف فرائی کی ہوئی چکن کے ساتھ ایک کپ براؤن چاول لئے جاسکتے ہیں، جبکہ کھیرے سے بنی سلاد لازمی ہے۔ اس ڈائٹ کے دوران صرف سادہ پانی پیئیں،کولامشروبات ہرگز استعمال نہ کریں ، پانی میں کھیرے اور لموں كے قتلے کاٹ ڈالے جاسکتے ہیں،یہ ایک دن کی کھانے پینے کی روٹین ہے، جس پر زیادہ سے زیادہ 7 دن تک سختی سے عمل کرناہے، اس ڈائٹ کے دوران کونسی غزائیں

  کھائی جاسکتی ہے اُن کی فہرست مندرجہ ذیل ہے  

اس ڈائٹ کے دوران سبزیوں میں کھیرے ٹمائر ، پالک یا کم مقدار میں دیگر سبزیوں کا استعمال کیا جاسکتا ہے - پروٹین کی مقدار حاصل کرنے کیلئے مرغی ، روکھا گوشت ، مچھلی ، انڈے دہی اور پنیرلیا جا سکتا ہے، کاربو ہائیڈ ریٹ والی غذاؤں میں براؤن چاول ، آلو، چکی کے آٹے کی روٹی کھائی جا سکتی ہے، چکنائی میں صرف زیتوں کا تیل استعمال کیا جا سکتا ہے۔


Share this post as much as possible so that other people also benefit. 

Saturday, April 10, 2021

پاکستان میں فالج کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ

 پاکستان میں فالج کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ


پاکستان میں فالج کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ 

 

پشاور( ہیلتھ ڈیسک ) فالج کی بیماری گزشتہ دو دہائیوں سے بہت بڑھ گئی ہے،دنیا بھر کے اور ممالک کی طرح پاکستان میں بھی فالج کے مریضوں کی تعداد میں آئے روز اضافہ ہوتا جا رہا ہے ، فالج ایک ایسا مرض ہے جو دماغ میں خون کی شریانوں کے بند ہونے یا پھٹنے سے ہوتا ہے،جس کے نتیجے میں جسم کی کمزوری، بولنے اور دیکھنے  میں دشواری سمیت اور بہت سی علامات ظاہر ہوتی ہے ،جسم کا پورا یا آدھا حصہ مفلوج ہو جاتا ہے ۔دنیا بھر میں فالج معذوری کی سب سے بڑی وجہ بن کر ابھرا ہے ،یہ ایک ایسی خطرناک بیماری ہے جس سے مریض یا تو فوت ہو جاتا ہے یا پھر عمر بھر کے لئے معذور ہو جاتا ہے ،کچھ عرصہ پہلے فالج کو ایسی بیماری تصور کیا جاتا تھا ،کہ اس کا نہ تو کوئی علاج ہے اور نہ ہی اس سے کسی قسم کا بچاؤ  ممکن ہے ،لیکن سائنس اور ٹیکنالوجی کے اس جدید دور میں ہم یہ جان گئے ہیں کہ فالج کا شمار بھی ان بیماریوں میں ہونے لگا ہے جس سے نا  نہ صرف بچاؤ  ممکن ہے بلکہ اس کا باقاعدہ علاج بھی میسر ہے۔اس بیماری میں سائنسی دواؤں سے زیادہ "فزیوتھراپی" بہت اہمیت رکھتی ہے ،چونکہ فالج میں جسم اکڑ جاتا ہے، کام کرنا چھوڑ دیتا ہے جس میں فزیو تھراپی بہت کار آمد ہوتی ہے ،اگر مریض کی بروقت ورزش یا فیزیوتھراپی   شروع کی جائے تو ایک مہینے میں وہ پھر سے اپنے پاؤں پر چلنا شروع کر دیتا ہے۔ فالج ہونے کے بعد مریض معذوری کی مختلف درجوں کا شکار ہوتا ہے ،فزیوتھراپی بنیادی طور پر فالج  کی مریضوں کو پیچیدگیوں سے بچانے میں مدد دیتی ہے ،جسمانی اعضاء کی ہم آہنگی کی حالت کو بہتر بناتی ہے،ذاتی نگہداشت میں بہتری لاتی ہے تاکہ ایسے افراد معاشرے کے ساتھ ہم آہنگی برقرار رکھ سکیں ،اگر 6ماہ تک مریض فزیو تھراپی بغیر کیسے ناغے کے کرتا ہے تو وہ مکمل طور پر صحت یاب ہوجاتا ہے،اس بیماری سے فز یوتھراپی کے ریسرچر  یہ کہتے ہیں،کہ اگر فالج کے مریض بیماری کے ایک سال یا اس سے زائد تک مناسب فزیوتھراپی یا ورزش کرتے ہیں تو ان کے جسمانی اعضاء کی مضبوطی میں خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے،ان پٹھوں میں لچک پیدا ہوتی ہے،ہاتھوں اور پاؤں کے افعال اور گرفت  میں بہتری آتی ہے۔پاکستان بھر میں جسمانی بحالی کے بے شمار مراکز ہیں جس سے روزانہ کی بنیاد سے سینکڑوں لوگ مستفید ہو رہے ہیں


صوبہ خیبرپختونخوا میں ملک کا سب سے بڑا جسمانی بحالی کا مرکز "پیراپلیجک سنٹر "موجود ہے جو کہ پشاور حیات آباد میں واقع ہے،جس میں بنیادی طور پر ان مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے جو کسی حادثے میں جسمانی طور پر معذور ہو چکے ہو،وجود کا کوئی حصہ ٹوٹ چکا ہو ،پاؤں ٹوٹ چکے ہویا پھر پاؤں  مکمل طور پر ناکارہ ہو چکے ہو،پیرا پلیجک سنٹرصوبہ خیبرپختونخوا کے ادارہ "صحت"کے ماتحت کام کرتا ہے،اس لیے یہاں علاج مکمل طور پر فری ہے،مریض کو اپنے پاؤں پر دوبارہ کھڑا کرنے کے لئے یہاں کے ڈاکٹر انتھک محنت کرتے ہیں ۔جسمانی طور پر بحالی کے ساتھ ساتھ ان کا نفسیاتی علاج بھی کیا جاتا ہے ۔مختلف قسم کی ایکٹیویٹیز کرائی جاتی ہیں،جس سے مریض کچھ دنوں میں زندگی کی طرف لوٹنے لگتا ہے۔فالج کے مریضوں کا علاج پیرا پلیجک سنٹر سے منسلک "رفصان نیرو راہب سنٹر"میں کیا جاتا ہے ،جو گلبرک  پشاور میں واقع ہے،یہاں بھی مریضوں کا علاج بلکل مفت کیا جاتا ہے ۔فزیوتھراپسٹ ہر وقت موجود ہوتے ہیں،مریضوں کو کوئی بھی مسئلہ ہو فوراً حل کیا جاتا ہے،جسمانی بحالی کے لیے درکار تمام آلات یہاں میسر ہیں۔ رفصان سنٹر میں نا صرف پشاور کے مریض آتے ہیں ،بلکہ پنجاب، لاہور،بلوچستان ،وزیرستان ، چترال اور اس کے علاوہ اور بہت سے دور دراز کے علاقوں سے مریض یہاں علاج کی غرض سے  آتے ہیں،فالج اور لقوہ کی مزید سینکڑوں کی تعداد میں یہاں سے صحتیاب ہو کر اپنے گھروں کو جا چکے ہیں۔رفصان نیرو راہب سنٹر میں مریضوں کو مختلف قسم کی ورزشیں فزیوتھراپی سکھائی جاتی ہیں اور یہاں سے صحت یاب ہوکر جانے والوں کو خصوصی ہدایت کی جاتی ہے،کہ جو ورزش اور فزیوتھراپی وہاں کرتے رہے ہیں ان کو گھر میں بھی جاری رکھیں تاکہ دوبارہ یہ بیماری ان پر حملہ آور نہ ہو ۔


اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ دوسرے لوگ بھی اس سے مستفید ہوں ۔ شکریہ


Friday, April 9, 2021

کھجور کھانے کے متعدد طبی فوائد

 کھجور کھانے کے متعدد طبی فوائد

  

کھجور کھانے کے متعدد طبی فوائد

پشاور (ہیلتھ  ڈیسک )طبی ماہرین کے مطابق کھجوروں میں کاربن موجود ہوتا ہے جو ہڈیوں کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے،ایک اور طبی تحقیق کے مطابق کھجور  میں موجود منرلز جیسے فاسفورس،پوٹاشیم،کیلشیم اور میگنیشم ہڈیوں کو مضبوط بنا کر ہڈیوں کے بھربھرے پن جیسے امراض سے محفوظ رکھتے ہیں۔ہڈیوں میں فائبر کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے،جو کہ نظام ہاضمہ کے مناسب افعال کے لیے بہت ضروری جز ہے،فائبر کے استعمال سے قبض کی روک تھام ہوتی ہے،جبکہ آنتوں کی سرگرمیاں تیز ہوتی ہیں ،ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ روزانہ کھجور کھانے کے عادی  ہوتے ہیں،ان کا نظام ہاضمہ دیگر افراد کے مقابلے میں زیادہ بہتر کام کرتا ہے،فائبر ،پوٹاشیم ،میگنیشیم اور وٹامنز کی موجودگی کھجور کو بہترین پھل بناتی ہے،کھجور میں موجود شکر اور گلوکوز جسم کو فوری توانائی فراہم کرتے ہیں،کھجور  معدے میں نقصان دہ بیکٹیریا کی مقدار کم کرتی ہے،جن کا انتوں میں پھیلنے کا خطرہ ہوتا ہے،کھجور موسمی الرجی سے متاثر ہونے والے افراد میں ورم کا خطرہ کم کرتی ہیں،کھجور جسمانی وزن میں کمی لانے میں بھی مدد دیتا ہے،اس میں موجود فائبر پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرے رکھتا ہے۔

Thursday, April 8, 2021

الزائمر کی بیماری خواتین میں زیادہ تیزی سے بڑھتی ہے،تحقیق

 الزائمر کی بیماری خواتین میں زیادہ تیزی سے بڑھتی ہے،تحقیق


  • پشاور (ہیلتھ ڈیسک) سویڈن میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق ایلزائمر "انسانی  یاداشت اور ذہنی صلاحیتوں کو متاثر کرنے والے بیماری" مردوں کی نسبت خواتین میں زیادہ تیزی سے پیش قدمی کرتی ہے، انسانی دماغ میں ٹاؤ بیٹا نام کے دو پروٹین جو کہ الزائمر کے مریضوں کے دماغ میں موجود ہوتا ہے، اس میں سے ٹاؤ پروٹین خواتین میں زیادہ تیزی سے جمع ہوتا ہے، تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں اس وقت تین کروڑ سے زیادہ افراد الزائمر کی بیماری میں مبتلا ہیں، اور اسے ڈیمنشیا "نسیان یا بھولنے کی بیماری"کی سب سے عام شکل بنا دی ہے۔پہلی پروٹین جو الزائمر کی بیماری میں اضافے کا سبب بنتی ہے،وہ بیٹا ایمولو لیڈ ہے اور بیماری کے پہلے اسٹیج میں مرد و خواتین یکساں متاثر ہوتے ہیں۔ نسیان سے محفوظ رہنے کے لئے خشک میوہ جات مفید ہیں، طرز زندگی میں نو تبدیلیاں نسیان میں مبتلا ہونے کے خدشات کم کرسکتی ہیں، جبکہ یاداشت میں خرابی یا نسیان کی بیماری بعد میں ہوتی ہے جو کہ ٹاؤپروٹین کے بڑھنے سے ہوتی ہے اور اس تحقیق کے پہلے مصنف روبن سمتھ کے مطابق یہ مردوں کے مقابلے میں خواتین میں زیادہ تیزی سے بڑھتی ہے اور نتیجتاً   الزائمر کی وجہ سے یادداشت کے مسائل مردوں کے مقابلے میں خواتین میں زیادہ پیدا ہوتے ہیں۔

اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ دوسرے لوگوں کو بھی فائدہ ملے